حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روضہ امام رضا علیہ السلام پر غیر ملکی زائرین کی بڑی تعداد پاکستانیوں کی ہے اور انہیں مشہد کا سفر کرنے اور آپ کی زیارت میں خاص عقیدت ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اس ملاقات کے دوران، ایران کے صدر نے اس بات پر اشارہ کیا کہ کہ ایرانیوں کے بعد، پاکستانی دوسری مسلم کمیونٹی ہیں جو امام رضا (ع) کے روضے مقدس کی زیارت کرتے ہیں۔
بھٹو زرداری نے ایران اور پاکستان کے حکام کے درمیان دوروں اور ملاقاتوں کو باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم قرار دیا اور کہا پاکستانی حکومت کی پالیسیوں میں سے ایک یہ ہے کہ ایران کے ساتھ ان تعلقات کو مضبوط کیا جائے اور ان کو ہر ممکن حد تک وسعت دی جائے اور میں اس سلسلے میں ہر ممکن کوشش کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام نے ہمیشہ ایرانیوں کی قابل قدر مہمان نوازی کو سراہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ کورونا کے خاتمے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات میں وسعت آئے گی۔
دراین اثنا صوبے خراسان رضوی کے دپٹی گورنر جنرل برائے سیاسی، سلامتی اور معاشرتی امور نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اچھے سیاسی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔
سید "ہادی طباطبائی" نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان وسیع تعلقات بالخصوص زیارت کے میدان میں یہ امید پیدا کرتی ہے کہ مستقبل میں یہ تعلقات ماضی کی نسبت زیادہ روشن اور نتیجہ خیز ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ اپنے یک روز دورہ مشہد اور امام رضا (ع) کے مقدس روضے کی زیارت کے بعد امام رضا علیہ السلام کے منتظیمن ادارے کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔